RECENT

Imran Khan cancels Intra-party elections to focus on Raiwind march 9:40PM PST

Tuesday, 25 July 2017

https://www.youtube.com/watch?v=mjD7EI8MV

رمضان کے مہینے میں ساحر لودھی کے شو :استقبال رمضان میں ایک تقریر کے مقابلے کا انعقاد کیا گیا تھا جسمیں ساحر لودھی نے ایک لڑکی کو تقریر کرنے کے لیے مدعو کیا تھا۔ اس تقریر میں طالبہ نے اپنے موضوع : قائد اعظم سے خطاب میں خواتین پر ہونے والے مظالم، گھریلو نا انصافی ، چہرے پر تیزاب پھیکنے اور آج کل جو پاکستان کے موجودہ حالات ہیں ان سب چیزوں پر مبنی یہ تقریر تھی لیکن چونکہ غلط فہمی کی وجہ سے ساحر لودھی نے تقریب کے دوران ہی اس طالبہ کو بولنا شروع کردیا تھا جو کہ ایک غلط طریقہ کار تھا۔
یہاں پر میری رائے یہ ہے کہ ریٹنگ بڑھانے کے لیے ضروری نہیں کہ کسی کی بے عزتی کی جائے انسان کو اگر اپنے چینل کی ریٹنگ بڑھانی ہو یا عوام میں مشہور ہونا ہو تو ضروری نہیں کہ کسی غلط طریوہ کار کو استعمال کر کے کیا جائے۔ ایسا بھی ہوسکتا تھا کہ وہ تقریر انکو بری لگی تھی تو وہ اس تقریر کو سمجھانے کی کوشش کرتے اور وہاں بیٹھے ہر شخص کی رائے لیتے لیکن انھوں نے پورا ہی اسکو اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا نہ انھوں نے مقررہ سے بات چیت کرنا پسند کی بلکہ بھری عوام کے سامنے خود کا ایک غلط تصور سامنے لے کر آئے جبکہ یہ شو نہ صرف پاکستان میں بلکہ پاکستان سے باہر بھی دیکھا جارہا تھا یہ سب کر کے انھوں نے اس چیز کا مظاہرہ کیا کہ ہم لوگ کوئے چیز صحیح سے نہ سنتے ہیں اور نہ دیکھتے ہیں بلکہ اسکو ایک بے لگام گھوڑے کی طرح چھوڑ دیتے ہیں۔ اور اپنے چینل کا بھی دھیان نہیں دیتے بلکہ اسوقت جو لگتا ہے اسکو نظرثانی کرنے لگتے ہیں جو کہ صراصر غلط تھا
اور جب یہ مسئلہ ختم ہوگیا اور ساحر لودھی نے سب سے معافی بھی مانگ لی تو سوشل میڈیا ، دوسرے ٹی وی چینلز وغیرہ پر اسکا اتنا مزاق بنایا گیا  اور کافی تنقیدیں بھی کی گئیں جو غلط تھیں ہمیں کسی کی عزت نفس کو اتنا مجروح نہیں کرنا چاہیے۔وہ بھی ایک انسان ہے اور ہر انسان سے غلطی ہوتی ہے۔  

  










DISAPPEARANCE OF TRUE JOURNALISM


May be it is the word TREND that has made every unethical act much ethical to achieve some certain fame or popularity. If we move our eyes over current journalism then only few are there who actually conducting this work in an appropriate directions. The concept of journalism now a days is to add all non-factual elements and glamour to gain maximum viewer ship. They don’t even care that the person who is hosting the program his/her educational background is eligible enough to let them host a program, where as such political program or shows are the basic source to people to set their view and opinion over the latest happenings. If so called actors and models would decide and starts giving advises and opinion over national and international affairs and media houses are hiring them for the sake of fame and money then this is a clear disrespect to journalism.