RECENT

Imran Khan cancels Intra-party elections to focus on Raiwind march 9:40PM PST

Monday, 29 February 2016

Trumps Agenda In U.S election

I personally think that U.S election is considered to be the most important for the international politics. As we do know that U.S is the only super power who is still existing and maintaining their power level after WWII. U.S portray effective impact on almost every country. According to me, candidate in U.S election are more important then the election because president would be choose among them. So it is very necessary that every candidate policy regards Foreign state must be neutral. They must earn vote on the basis of personal qualities and commitments regards national interest rather then a cheap scenario. I would have never used the word cheap scenario but unfortunately I have to. Name of Mr.Donald Trump is the most highlighted name among the all candidates, he belongs to Republican party.


Although the name of Hillary Clinton who belongs to the Democratic party has the most prominent personality due to her strong political background, so there is not even a 0% chance for Mr Trump, who we don't even know before become that much popular. Like I said cheap scenario he uses the agenda of anti Muslim thing to gain a sympathy among the people of U.S. As there is nothing to tell you about that how much people of U.S hate Muslims after 9/11. They think Muslims are just here in this world to harm them or to kill them, there purpose of living is nothing they just want to showcase there religion and wants the enforcement of their custom around the world. I don't deny the fact that there are some couple of groups who call them Muslim and causes those harm but in actual terms they are not Muslims not even human. People around the world needs to understand that not all the Muslims are like other but i guess it's too late for them to understand because people like Donald trump are using that gap for their own personal interest.

From the beginning of his election campaign he assures the citizen of U.S that he will ban the entering of Muslims in USA.According to him all Muslims are terrorist they need to be serve with great punishment. In his all speeches he point out Muslims as a villain of the story, I really think he not even consider Muslim as a citizen of U.S. If a person like him becomes a president of  U.S then you can imagine his policies regard Muslim world would be not more then a set of cruelness and brutality. Besides being Anti Muslim, he is also anti Mexican he didn't say it straight but by twisting his words he explains his opinion by calling them criminal and rapist. Although he has a highest polling rank in Republican party and his obvious expected competitor is Hillary Clinton who have a highest polling rank in Democratic party but still the chances of winning is towards Trump. I really don't think so a person like trump could bring any good for anyone. 

Friday, 19 February 2016

عظیم دیوار سندھ



کیا آپ کو معلوم ہے پاکستان میں ایک ایسی دیوار موجود ہے جو بظاہر دیوار چین جیسی نظر آتی ہے؟ 


  کراچی سے تقریباً تین سو کلو میٹر دور ضلع جام شوروکے پہاڑی صحرا میں رنی کوٹ قلعہ واقع ہے  جسے عظیم دیوارسندھ بھی کہا جاتا ہے۔ جس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ دیوار قلعہ کا حصہ سمجھی جاتی ہے ۔ یہ قلعہ یعنی دیوار سندھ   تقریباً 30 سے 32 کلومیٹر کے رقبے پر پھیلی ہوئی ہےقلعہ کی ایک دیوار 7777 کلو میٹر جبکہ دوسری 3500 کلومیٹر طویل ہے ۔ اس قلعہ کا ایک حصہ قدرتی ہے جو پہاڑی سلسلوں پر مبنی ہے اور دوسرا انسانی ہاتھوں سے بنایا گیا ہے۔ انسانی ہاتھوں سے تیار کردہ دیوار تقریباً 30 فٹ  جبکہ دوسرا حصہ 2000 فٹ بلند و بالا پہاڑ پر مبنی ہے۔ نی کوٹ کے نام سے مشہور اس عظیم دیوار سندھ کی خاص بات یہ بھی ہے کہ اس کے اندر دو چھوٹے قلعے موجود ہیں جو اسے دنیا کے عظیم  اورمنفرد قلعے کی حیثیت دیتے ہیں ۔ ان دو چھوٹے قلعوں میں سے ایک
  کا نام میری ہے جس میں شاہی رہائش گاہیں موجود ہیں اور میری قلعے کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہاں سے کوئی بھی دوسرے چھوٹے قلعے یعنی 'شیر گڑھ' کو با آسانی دیکھ سکتا ہے جو 750 فٹ اونچی پہاڑی پر موجود ہے۔ قلعے میں داخل ہونے کے لئے چار منفرد قسم کے دروازے تعمیر کئے گئے تھے ، قلعے میں تباہ حال ڈ یم بھی موجود ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی زمانے میں قلعے میں ذرخیزی موجود تھی ۔

اب سوال یہ بنتا ہے کہ رنی کوٹ قلعہ کیوں ، کب ، کیسے تعمیر کیا گیا تو اس بحث پر محقیقین ابھی تک متفق نہیں ہوپائے ہیں کچھ کا کہنا ہے کہ رنی کوٹ یونانیوں کی طرز تعمیر سے مشابہہ ہے ، چند ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ دیوار 826 ہجری میں عرب گورنر عمران بن موسٰی نے تعمیر کروایا اور بعض اس بات پر متفق ہیں کہ اس قلعے کو تالپر حکمرانوں نے 1812ع میں بنوایا تھا۔ 
محقق مسٹر اے ڈبلیو ہوز نے 1856ع میں اپنی کتاب 'سندھ گزیٹیئر' میں لکھا ہے کہ رنی کوٹ سندھ کے تالپر حکمرانوں نے اپنا قیمتی سامان محفوظ کرنے کے لئے بنوایا تھا۔ 
رنی کوٹ پر مستند اور صحیح تحقیق نہ ہونے کی وجہ سے آج دنیا بھر میں رنی کوٹ کو وہ جگہ نہیں مل پائی جو دیوار چین سمیت دنیا کے دیگر قلعوں کے حصے میں آئی ہے۔ مختلف محققین کی مختلف باتیں رنی کوٹ سے متعلق عام لوگوں کو مزید پریشان کردیتی ہیں اور عام لوگ رنی کوٹ کی تاریخ پر اعتبار ہی نہیں کر پاتے۔
 تقریباً 1993 سے یونیسکو کی جانب سے رنی کوٹ کو عالمی ورثہ قرار دیئے جانے کے باوجود تا حال اس پر کوئی مستند تاریخ سامنے نہیں آئی اور سونے پر سوہاگہ یہ کہ پاکستان اور سندھ میں رہنے والوں کی اکثریت اس بات سے بھی بے خبر ہیں کہ یہاں دیوار چین جیسی یہ ایک عظیم دیوار موجود ہے جس کی ایک اور حیران کن بات یہ کہ  یہ دیوار چین سے تقریباً ایک ہزار کلو میٹر بڑی ہے اور اسے دنیا کے سب سے بڑے قلعے کے نام سے جانا جاتا ہے۔ 
یہ دیوار ہماری غفلت سے کئے مقامات سے ٹوٹ پھوٹ کا شیکار ہو چکی ہے اور اگر آنے والے دنوں میں اسکی بہتری کے لئے اقدامات نہ کئے گئے تو یہ تاریخی ورثہ اپنی حیثیت کھو بیٹھے گا۔






Thursday, 18 February 2016

کوئی ہے جو عورتوں پر بار بار تشدد ہونے سے انکو بچائے؟        
یہ درست ہے کہ آج لڑکی کی پیدائش ماضی کی طرح ایک حادثہ نہیں رہی۔لیکن اب بھی متوسط گھرانوں میں اوسط شکل و صورت کی لڑکیوں کے لیے زندگی کسی سانحے سے کم نہیں۔ہوش سنبھالتے ہی لڑکیوں کے ذہن میں یہ بات ڈال دی جاتی ہے انکی زندگی کا اصل مقصد شادی ہے۔ انکو بچپن سے ہی یہ یقین کرایا جاتا ہے کہ لوگوں خصوصاََ صنفِ مخالف کے معیار پر پورا اترنا اور خوبصورت نظر آنا عورت کی مجبوری ہے۔’’لوگ کیا کہییں گے، اگلے گھر جاکر ناک کٹواؤ گی، زور سے نہ ہنسو، دھیمے لہجے میں بات کرو، جھک کر چلو‘‘ ایسے ہی لاتعداد جملوں اور غلط رویوں سے لڑکیوں کو بے انتہا غیر محفوظ کردیا جاتا ہے۔اور وہ زندگی کے ہر معاملے میں خود کو منوانے کے لیے دوسروں کی قبولیت اور خوشنودی کی محتاج نطر آتی ہیں۔
ٓٓٓ آج لڑکیوں کی اکثریت کا سب سے بڑا مسئلہ اچھے ’’بر‘‘ کا حصول ہے۔ہم ایک ایسے معاشرے میں زندہ ہیں جہاں عورت دوسرے درجے کی مخلوق سمجھی جاتی ہے۔ جو نہ پسندیدگی کے اظہار کا حق رکھتی ہے اور نہ محبت کا کیونکہ اسکا ہر عمل مرد کی انا کا مسئلہ بن جاتا ہے۔اس معاملے میں لڑکے والوں کا رویہ بے لگام حکمرانوں کا سا نظر آتا ہے۔اکثر لڑکوں کی مائیں رد کی جانے والی لڑکیوں کی تعداد اس فخر سے بیان کرتی ہیں گویا میچ کا اسکور بتارہی ہوں۔’’اے سن‘ ‘ میں تو اپنے بیٹے کے لیے چاند سی بہو لاؤں گی۔اب تک سو سے زیادہ لڑکیاں دیکھ چکی ہوں پر کیا کروں کوئی پسند ہی نہیں آتی۔اس سے قطع نظر کہ مشرق کے مرد کس قدروجیہہ ہوتے ہیں۔ لڑکیوں کے حسن کا معیار دن بہ دن بڑھتا جارہا ہے۔پریوں کی تلاش میں نکلنے والے اکثر لڑکے کی مائیں آئینہ دیکھنا بھول جاتی ہیں۔ انہیں اپنے بیٹے کے لئے ایک شریکِ سفر کی بجائے ایک ایسے حسین بت کی تلاش ہوتی ہے۔ جسکا قد نکلتا ہو، میدہ جیسی سفید رنگت،کشادہ پیشانی اور آنکھیں ترکش ہوں۔اسکے علاوہ گرین کارڈ وہ اضافی خصوصیت ہے جو شادی کی منڈی میں لڑکی کی قیمت بڑھادیتی ہے۔ عورتوں کے طبقے کے لیے اعلی تعلیم اور ملازمت وہ عیب سمجھے جاتے ہیں جنہیں اچھے خاصے پڑھے   لکھے گھرانوں میں بھی ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔کیونکہ اکثر لوگوں کے نزدیک علم عورت کو خودسر اور اپنی کمائی خودمختار بنادیتی ہے۔ان جیسے لوگوں کے نزدیک جس قدر حسین ،کم عمر اور کم عقل ہو، زندگی اتنی ہی اچھی گزرتی ہے

اکثر لڑکی دیکھنے کے لیے آنے والوں کا رویہ کسی قصائی سے کم نہیں ہوتا۔ نظروں ہی نظروں میں لڑکی کے سراپے کو یوں جانچا، تولا جاتا ہے جیسے قربانی کے لیے گائے خریدی جا رہی ہو۔ پسند نہ آئے تو چہرے پر ایسے ناگوار تاثرات ابھرتے ہیں کہ آگے کچھ کہنے کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔درجنوں گھر گھومنے ،ضیافتیں اڑانے کے بعد کہیں جاکر حور پری کا انتخاب تو ہو جاتا ہے لیکن دوسری طرف چبھتے ہوئے سوال، نظریں، رویے اور بار بار مسترد کئے جانے کی تکلیف کتنی ہی لڑکیوں کو توڑ کر رکھ دیتی ہے۔ اسکا اندازہ صرف وہی کر سکتا ہے جو اس عمل سے گزرا ہو۔یہ درست ہے کہ وقت گزرنے کہ ساتھ لڑکی والوں کا رویہ بھی منفی ہوتا جارہا ہے۔لڑکیاں شریف شریکِ سفر کی بجائے ہیرو کی تلاش میں نظر آتی ہیں اور والدین خاندان، شرافت اور تعلیم کے بجائے بینک بیلنس،گاڑی اور بنگلے میں رہنے والے داماد کو ترجیح دیتے ہیں۔ہمارے ہاں منافقت کا یہ عالم ہے کہ اگر کوئی لڑکا لڑکی ایک دوسرے کو پسند کرلے تو انکو بے حجاب سمجھا جاتا ہے۔ 

شادی کے حوالے سے میں یہاں پر کچھ ماہرین نفسیات ڈاکٹر کے بارے میں بتانا چاہوں گی کہ انکا کہنا ہے کہ ان لوگوں کے پاس آنے والے ایسے کیسوں کی تعداد میں دن بھر دن اٖضافہ ہوتا جارہا ہے جن میں خواتین کی اکثریت شادی نہ ہونے ، منگنی ٹوٹنے محبت میں ناکامی ، طلاق کے بعد شدید مایوسی، ڈپریشن کا شکار ہوتی ہیں اور ان میں تو کچھ عورتیں تو ایسی صورتوں میں ہیں کہ وہ خودکوشی جیسے انتہائی قدم اٹھانے سے بھی نہیں ڈرتی۔بہت سی خواتین جارحانہ رویہ اختیار کر لیتی ہیں ، جو ہر وقت دوسروں کا مزاق اڑاتی رہتی ہیں، یا شکوہ کرتی ہوئی نظر آتی ہیں۔

ایک اچھے جیون ساتھی کے انتخاب کا حق سب کو ہے۔لیکن ہم ایک ایسے معاشرے میں رہ رہے ہیں کہ جہاں پر یہ انتخاب کا حق صرف مرد وں کو ہے۔لڑکیوں کو محض شکل و صورت اور لڑکوں کو مال و حیثیت کی کسوٹی پر ہی کیوں پرکھا جاتا ہے ؟ مویشیوں کی طرح ڈرائنگ روم میں بار بار بیٹیوں کی نمائش کرنے اور انہیں مسترد کرنے کی روایت کیوں پروان چڑھائی جا رہی ہے؟میں آج کی پڑھی لکھی نوجوان نسل سے پوچھتی ہوں کہ کیا ان میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ اس پرانی روایت کے خلاف آواز بلند کرے اور اپنے عمل سے مثبت مثالیں قائم کرے۔ کاش! ہم صدیوں سے چلتی آئی ہوئی روایت سے پہلے سمجھ جائیں ورنہ کہیں ایسا نہ ہو کہ لفظ شادی خوشی کے بجائے لڑکیوں کے لیے غم کی علامت بن جائے۔اور وہ مایوسی کے اندھیروں میں ہمیشہ کے لیے ڈوب جائیں۔

Wednesday, 17 February 2016

Personal Development (Persuing Your Ambitions)

When a child is born, from that day its parents starts deciding that what he/she will become in future, and the small ones are yet too small to think about what they actually and really want to achieve, for this the results at last will probably be negative because kids might not prefer what their parents want them to be somehow they might prefer on choosing what they want to be and what their ambition is. 
Some parents see their children as extensions of themselves, rather than as seperate people with their own hopes and dreams.These parents may be likely to want their children to achieve the dreams that they themselves have not achieved.But if they allow their children to choose what they want they will surely lead towards it. But if they respects the decisions of their parents they might work towards that particular target but may not have will to work for it.  
So, making your children deciding about their ambitions would result in vital decision in the long run.
                                     

Tuesday, 16 February 2016

PSL gets into Brawl...

The ground has been cleared now! Pakistan super league (PSL) gets in to fulfill the thrill of ravishing Cricket lovers of Pakistan. PSL which nowadays called as the Pakistani version of Indian Premier League (IPL) is the most discussed topic. Pakistanis all around the world supports their favorite teams which belongs to their cities. Pakistan Cricket Board (PCB) has been selected 5 talented teams; Karachi Kings (Sindh), Lahore Qalandars (Punjab), Islamabad United (Capital of Pakistan), Peshawar Zalimi (KPK) and Quetta Gladiators (Balochistan). The event has started from 4-24 Feburary'2016 including 24 matches held in Sharjah and Dubai. The striking Players of PSL are:
We are already aware of the current situations of Pakistan, there are a lot of issues who couldn't be solved until now but after 9years Cricket which is the most Favorite sport here, has been rehabilitated. When the event has started Peoples getting more indulged in it like they're betting on teams, fighting if their team loses the match. Karachi Kings is the most favorite team of the event because it is quite expensive, bought by ARY group CEO Salman Iqbal for $6.2M. Before the event has started Quetta Gladiators underestimated by the people but now the chances of winner of this team has risen. If we look at the environment of the dressing room, players makes a friendly setup between them but the tension arises when, In the last match of Quetta Gladiators v/s Peshawar Zalimi, an unusual happening could be seen that two talented players Wabab Riaz(PZ) and Ahmed Shahzad(QG) had fought on a silly issue. In my views, this couldn't be acceptable. If they have something wrong between them they should solve out of the ground but in front of the foreign players is disgusting. They seriously demolish the image of the country. Hope next time this wouldn't be in memories.


If we compare IPL and PSL?
  • They also make differences among states or cities like we does (nowadays)
  • PSL rating is more reliable than IPL.
  • PSL earns pretty much than IPL.
  • Some strongest players from other countries are playing in PSL but never be the part of IPL.
  • PSL has new ideas (play off idea) where IPL has a bored and common concept.
 In my views, I observe PSL is the gate through the success for the Cricket in Pakistan. Its been an amazing event but we shouldn't make differences among cities. Support Pakistan!

Monday, 15 February 2016

STRINGS OF SYRIAN WAR

Do you really think Syrian War is still going on because people are against the Bashar al-Assad government or Foreign Powers are using the situation?

It is true that the Syrian war started when people start protesting against the Bashar al-Assad government and situation turn worst when those who protested were treated like animals and were shot dead. A time come when it seem to look everything will be settle down by the interference of Foreign Power but the situation turn worst.Main issue could be resolved easily if other country only tries to solve the issue rather then to seek their own personal interest.

Although Syria is a Muslim country and in my opinion it's matter to be solved by a Muslim country. But what do I see is that the two most prominent Muslim country are standing oppose to each other on this point.By here I definitely mean Saudi Arabia and Iran.Both are strong and both have a tendency to resolve this situation easily but both countries have a discrimination due to cultural differences. Iran supports Bashar al-Assad regime and Saudi Arabia supports the public who wants the elimination of Assad regime.

What are the actual benefits of Iran and Saudi Arabia behind their opposite support?

  • As far as my knowledge is concerned Iran supports Bashar government due to cultural similarity and another aspect is that he wants to gain his number of power in the gulf region.
  • Saudi Arabia wants the elimination of Bashar al-Assad because by this they could gain a chance to develop better relation with new government which later can help them to stand against their rival. 
Story doesn't end here Iran and Saudia are not the only country who are interfering due to their personal interest. US and Russia involvement are also because of their personal interest. When ever there is a presence of Russia, US will definitely interfere in that matter and it is in there nature to dig their benefits out of other problems. US supports the public who wants the elimination of Assad government and also stated the presence of ISIS are responsible for massive destruction. While Russia supports the Bashar al-Assad government and also stated the presence of ISIS in Syria.

What are the interest of US and Russia?
  • Russia supports Assad government because Syria import weapons from Russia on which 20% of Russian economy lye and also Russia wants to keep it's presence at Mediterranean.
  • US interfere with it's old slogan that we will fight against the terrorism but in actual they are using the ISIS trend as a puppet. They wanted have the oil resources.
By this you can easily judge that involvement of foreign power are useless. In my opinion they have created a such scenario that makes this issue to remain a issue because by this everyone is able to obtain their interest.